کرنول20؍اکتوبر(اعتمادنیوز) اردویونیورسٹی کے حصول کے لئے کرنول میں
5روزہ بھوک ہڑتال کاآغازکردیاگیاہے۔واضح ہوکہ وزیراعلی آندھراپردیش
مسٹرناراچندرابابونایوڑونے تمام سرکاری مشنری کے ساتھ 68ویںیو م آزادی
کرنول میں منائی تھی ۔ مسٹربابونے اس موقعہ پر قومی پرچم تلے اردویونیورسٹی
کرنول میں قائم کرنے کا وعدہ کیاتھا۔مگردیکھتے ہی دیکھتے بابواپنے وعدہ سے
منحرف ہوتے ہوئے مذکورہ یونیورسٹی کڑپہ میں قائم کرنے جارہے ہیں۔جبکہ ضلع
کرنول کی عوام کا کہنایہ ہے کہ کڑپہ کے مقابلہ میں کرنول ہرلحاظ سے موزوں
اورحقدار ہے۔دیگریہ کہ تقسیم ریاست کے بعدمسلمانوں کی آبادی کے لحاظ سے ضلع
کرنول پہلے نمبرپرآتاہے۔مسلمانوں کی کثیرآبادی کاخیال کرتے ہوئے
رائلسیمایونیورسٹی میں شعبۂ اردواورعربی قائم کرنے،اردواکیڈیمی اوروقف
بورڈکے
صدردفاتراوروقف ٹریبنل کرنول میں قائم کرنے کے مطالبات بھی کئے
جارہے ہیں ۔ مذکورہ مطالبات کے تحت\"فیڈیریشن آف مسلم اسوسیشنس کرنول\" کے
زیراہتمام آج سے گوری گوپال ہاسپٹل کے روبرواحتجاجی بھوک ہڑتال
آغازکردیاگیاہے،جو24؍اکتوبرتک جاری رہے گا۔جس میں ضلعی سطح پرخدمات انجام
دینے والی ڈھائی سوسے زائدرضاکارانہ مسلم تنظیمیں شامل ہیں،ان کے علاوہ
دیگرطبقات کی تنظیمیں بھی تائیدکررہی ہیں ۔آج کے بھوک ہڑتال میں سکریٹری
امن کمیٹی کرنول جناب عبدالحمیدصاحب،عبدالغنی
صاحب،وارث،عبدالرحمن،عبدالجلیل،شمس الدین وغیرہ شامل ہیں۔کرسپانڈنٹ سیراک
انگلش ہائی اسکول کرنول جناب ابراہیم صاحب نے نیبوکاشربت پلاتے ہوئے بھوک
ہڑتال ختم کروایا۔کنوینرجناب ایم محمودپاشاہ نے عوام سے درخواست کی ہے کہ
وہ جوق درجوق شریک ہوکرمسائل کی یکسوئی کے لئے تعاون فرمائیں۔